آپ کے سوالوں کے جوابات

پروگرام سپروائزر فُوجی ناگا کاؤرُو اور اِسومُورا کازُوہیرو، جاپانی زبان سے متعلق آپ کے سوالوں کے جواب دیں گے۔

Q1 مجھے جاپان اور اس کی ثقافت بہت پسند ہے۔ جاپانی انیمے فلمیں دیکھ کر میں تھوڑی بہت جاپانی زبان سمجھنے لگا ہوں۔ میں خود سے مزید جاپانی سیکھنا چاہتا ہوں۔ میرا خیال ہے کہ ’آئیے جاپانی بولیں‘ میرے لیے بہت اچھی رہے گی۔ میں یہ جاننا چاہتا ہوں کہ اس سے زیادہ سے زیادہ فائدہ کس طرح اٹھایا جائے؟

اپنی پسندیدہ انیمے کے ذریعے جاپانی زبان سیکھنا شاندار ہے۔ دراصل انیمے کے مختلف مناظر کے ذریعے اُس صورتحال سے متعلق الفاظ سیکھنے کو ملتے ہیں، اور کوئی زبان سیکھنے کے لیے کسی صورتحال کا منظر دیکھتے ہوئے اس سے متعلق الفاظ اور جملے سن کر ان کے معنی سمجھنا اور استعمال بہت اہم ہے۔ صورتحال کے مناظر دیکھتے ہوئے، اپنے لحاظ سے کارآمد الفاظ اور جملے آسانی سے یاد کیے جا سکتے ہیں۔

پروگرام ’آئیے جاپانی بولیں‘ خود سے جاپانی سیکھنے والے افراد کے لیے ہی تیار کیا گیا ہے۔ پروگرام اور اس کے ٹیکسٹ کے ساتھ چلتے ہوئے، آہستہ آہستہ آپ جاپانی زبان کے آسان جملے بولنے اور سمجھنے کے قابل ہوتے جائیں گے۔

سب سے پہلے ہر سبق کا مختصر مکالمہ سنیے۔ اس میں کچھ الفاظ یا جملے نئے ہوں گے جو آپ کی سمجھ میں نہیں آئیں گے۔ لیکن شروع میں اس کی پروا مت کریں اور سب ٹائٹل یا وضاحت دیکھتے ہوئے، ایک ایک لفظ کی بجائے مجموعی صورتحال کو سمجھنے کی کوشش کریں۔

اس کے بعد اس سبق کے ’کلیدی جملے‘ کی تشریح پڑھ یا سن کر سمجھنے کی کوشش کریں۔ کلیدی جملہ ہر سبق کو سمجھنے کی بنیاد یا کلید ہے۔

اس کے بعد ’استعمال کی مشق‘ کے کارنر کی جانب آئیں۔ اس میں ایسی مختلف صورتحال بتائی گئی ہیں جن میں جاپان میں آپ وہ کلیدی جملہ استعمال کر سکتے ہیں۔
تلفظ پر دھیان دیتے ہوئے بلند آواز کے ساتھ بار بار دہرا کر مشق کریں۔

’کوشش کریں‘ کے کارنر میں آپ مختلف حالات میں کلیدی جملے کو مختلف انداز میں استعمال کرنے کی مشق کر سکتے ہیں۔ آپ آواز اور تحریر دونوں ذریعوں سے اپنے جواب کے درست ہونے کی تصدیق کر سکتے ہیں۔ اس طرح آپ خود سے مشق کر سکتے ہیں۔

اس کے علاوہ ’اضافی معلومات‘ کے کارنر میں آپ اسی طرح استعمال کیے جا سکنے والے جملے، اور جاپان کے بارے میں اس سبق سے متعلق مزید تفصیلات حاصل کر سکتے ہیں۔ یہ جملے یاد کرکے مختلف جگہوں پر استعمال بھی کیے جا سکتے ہیں۔

ویب سائٹ کے ذریعے آپ پروگرام کو بار بار سن سکتے ہیں۔ اس طرح آپ اپنے وقت کے لحاظ سے اپنی مرضی کی رفتار سے پڑھائی کر سکتے ہیں۔

Q2 ہیرا گانا، کاتا کانا اور کانجی میں کیا فرق ہے؟ ان میں سے پہلے کیا سیکھنا چاہیے؟

ہیرا گانا اور کاتا کانا صوتی حروف ہیں، جو مختلف آوازوں کو ظاہر کرتے ہیں۔ مثال کے طور پر حرف ’آ‘ کو ہیرا گانا میں ، اور کاتا کانا میں لکھا جاتا ہے۔

دوسری جانب کانجی حروف، تصویری یا معنوی حروف ہیں۔ یہ ایموجی کی مانند کسی معنی کو ظاہر کرتے ہیں۔
مثال کے طور پر جاپانی لفظ ’کِی مَس‘ کے معنی ’آنا‘ بھی ہو سکتے ہیں اور ’پہننا‘ بھی۔ ہیرا گانا میں یہ ایک ہی طرح لکھا جائے گا، لیکن کانجی میں یہ معنی کے لحاظ سے 来ます یا 着ます لکھا جائے گا، جس سے اس کے معنی فوراً پتہ چل جائیں گے۔

جاپانی زبان بنیادی طور پر کانجی اور ہیرا گانا میں لکھی جاتی ہے۔ معنی والے الفاظ مثلاً اسم یا فعل کانجی میں لکھے جاتے ہیں، جبکہ جملے کا بقیہ حصہ ہیرا گانا میں لکھا جاتا ہے۔ لیکن دوسری زبانوں سے آئے ہوئے الفاظ، غیر ملکی افراد کے نام یا غیر ممالک کے نام کاتا کانا میں لکھے جاتے ہیں۔ مثلاً ’ کافی‘ کو コーヒー، ’تام‘ کو タム اور ’ویتنام‘ کو ベトナム لکھا جائے گا۔

لکھائی یاد کرنے کے لیے پہلے ہیرا گانا اور کاتا کانا سے شروع کیجیے۔ جب یہ یاد ہوجائیں تو کانجی لکھنے کی کوشش کریں۔ جاپانی کے آسان جملے تو صرف ہیرا گانا اور کاتا کانا حروف میں بھی لکھے جا سکتے ہیں۔ ان پر عبور کے بعد کانجی کی جانب پیشرفت کیجیے۔

Q3 کمپیوٹر کے کی بورڈ کے ذریعے یا اسمارٹ فون میں کانجی ٹائپ کرنے کا کیا طریقہ ہے؟

کی بورڈ سے جاپانی ٹائپ کرنے کے لیے، زیادہ تر لوگ رومن حروف میں ٹائپ کرنے کا طریقہ استعمال کرتے ہیں۔

مثال کے طور پر جاپانی کی بورڈ سوفٹ ویئر انسٹال شدہ کمپیوٹر میں یعنی ’دریا‘ کی کانجی ٹائپ کرنے کے لیے، پہلے انگریزی حرف K، پھر A، پھر W اور آخر میں A ٹائپ کریں گے۔ سوفٹ ویئر انہیں ہیرا گانا کے かわ میں تبدیل کر دے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ اسکرین پر ایسے کانجی حروف ظاہر ہوں گے جن کے معنی تو مختلف ہوں گے لیکن ان کا تلفظ ’ کاوا‘ ہی ہوگا۔ مثلاً یعنی ’کھال یا چھلکا‘ یا یعنی ’دریا‘ وغیرہ۔ اسکرین پرنمودار ہونے والی کانجی حروف کی فہرست سے آپ مطلوبہ کانجی حرف کا انتخاب کریں گے۔ مثلاً ’دریا‘ کے لیے کو منتخب کیا جائے گا۔

اسمارٹ فون میں کمپیوٹر کی بورڈ کی مانند رومن حروف والا طریقہ بھی استعمال کیا جا سکتا ہے اور فلِک اِن پُٹ کا طریقہ استعمال کرتے ہوئے ٹچ اسکرین سے براہ راست ہیرا گانا حروف بھی ٹائپ کیے جا سکتے ہیں۔ اس کے بعد مختلف کانجی حروف کی فہرست سے مطلوبہ کانجی کا انتخاب کرنا ہوگا۔

Q4 سبق نمبر 6 میں جاپانی گنتی سکھائی گئی ہے۔ لیکن اس کا تلفظ اُس سے کچھ مختلف ہے جو میں نے مارشل آرٹ سیکھتے وقت سن کر سیکھی تھی۔ وہاں پر ’چار‘ کے لیے ’یون‘ کی بجائے ’شی‘ اور ’سات‘ کے لیے ’نانا‘ کی بجائے ’شِچی‘  کا استعمال کیا جاتا تھا۔ ان میں کیا فرق ہے؟

جاپانی زبان میں گنتی کے دو طریقے ہیں۔ ایک قدیم جاپانی طریقہ، جس میں ایک سے دس تک یوں گنتے ہیں۔ ’ہِتوتسُو‘، ’فُتا تسُو‘، ’مِتسُو‘، ’یوتسُو‘، ’اِتسُوتسُو‘، ’مُتسُو‘، ’ناناتسُو‘، ’یاتسُو‘، ’کوکونوتسو‘ اور ’تو‘۔
بعد میں چین سے آنے والے دوسرے طریقے میں یہ گنتی اس طرح ہے۔ ’اِچی‘، ’نی‘، ’سان‘، ’شی‘، ’گو‘، ’روکُو‘، ’شِچی‘، ’ہاچی‘، ’کیُو‘ اور ’جُو‘۔

’آئیے جاپانی بولیں‘ کے اسباق میں یہ گنتی استعمال کی گئی ہے۔ ’اِچی، نی، سان، یون، گو، روکُو، نانا، ہاچی، ...‘۔ ’چار‘ کے لیے ’شی‘ کی بجائے ’یون‘  کا تلفظ قدیم جاپانی گنتی کے ’یوتسُو‘ سے آیا ہے۔ اسی طرح ’سات‘ کے لیے ’نانا‘ بھی دراصل ’ناناتسُو‘ سے لیا گیا تلفظ ہے۔

صرف کوئی عدد بتانے کے لیے بھی اور چیزوں کی تعداد بتانے کے لیے بھی، عام طور پر یہی الفاظ استعمال ہوتے ہیں۔

تاہم، مارشل آرٹس وغیرہ، جہاں افعال یا چیزوں کی ترتیب بیان کرنی ہو، وہاں پر اعداد یوں استعمال ہوتے ہیں۔ ’اِچی، نی، سان، شی، گو، روکُو، شِچی، ہاچی .....‘۔

جاپانی زبان میں یہ طے ہے کہ کہاں پر گنتی کا کونسا لفظ استعمال کرنا ہے، اس لیے جیسے جیسے یہ سامنے آتے جائیں انہیں اسی طرح یاد کر لینا بہتر ہوگا۔ مثلاً رقم کے معاملے میں ’چار‘ کے لیے ’یون‘ اور ’سات‘ کے لیے ’نانا‘  کا استعمال ہوگا۔ ’چار سو ین‘ کو ’یون ہیاکُو این‘، ’چار ہزار ین‘ کو ’یون سین این‘، ’سات سو ین‘ کو ’نانا ہیاکُو این‘ اور ’سات ہزار ین‘ کو ’نانا سین این‘ ہی کہا جائے گا۔ لیکن سال کے چوتھے مہینے کے لیے ’شی‘ اور ساتویں مہینے کے لیے ’شِچی‘ استعمال کرتے ہوئے، ’اپریل‘ کو ’شی گاتسُو‘ اور ’جولائی‘ کو ’شِچی گاتسُو‘ کہا جائے گا۔

Q5 ’مِنٹ‘ کو جاپانی میں عام طور پر ’فُن‘ کہتے ہیں۔ لیکن بعض ہندسوں کے ساتھ اسے ’پُن‘ کہا جاتا ہے۔ یہ کچھ مبہم ہے۔ کیا اس کے لیے کوئی اصول ہے؟

بنیادی طور پر تو منٹ کو جاپانی میں ’فُن‘ ہی کہتے ہیں۔ لیکن بعض صورتوں میں یہ ’پُن‘ ہو جاتا ہے۔ اس کی وجہ جاپانی حروف تہجی ’ہا ہی فُو ہے ہو‘ کے قدیم تلفظ ’پا پی پُو پے پو‘ میں سے کچھ آوازوں کا باقی رہ جانا ہے۔

منٹ کے لیے کونسے ہندسوں کے ساتھ ’فُن‘ کی بجائے ’پُن‘ استعمال ہوگا انہیں یاد کر لینا بہتر ہوگا۔ یہ ہندسے 1، 3، 6، 8 اور 10 ہیں۔ چنانچہ ان کے ساتھ منٹ لگنے سے یہ یوں ہو جائیں گے۔
’اِپُّن‘، ’سان پُن‘، ’روپُّن‘، ’ہاپُّن‘ اور ’جُپُّن‘۔

لیکن بعض لوگ ’چار منٹ‘ کو ’یون پُن‘ اور ’آٹھ منٹ‘ کو ’ہاچی فُن‘ بھی کہتے ہیں۔

عدد یا ہندسے کے لحاظ سے اگلے لفظ کا تلفظ تبدیل ہونے کی اور بھی مثالیں ہیں۔ چھتریوں یا پنسلوں وغیرہ جیسی لمبی چیزوں کے لیے استعمال ہونے والا لفظ ’ہون‘ اس کی ایک مثال ہے۔
عدد کے لحاظ سے گنتی کا تلفظ تبدیل ہوجانا یقیناً ایک پیچیدہ معاملہ ہے۔ لیکن پڑھائی کے دوران جب ایسا کوئی لفظ سامنے آئے تو اُسی وقت اسے یاد کر لیں۔

Q6 بچوں کی تعداد پوچھنے کے لیے ’کودومو وا نان نِن آریمَس کا‘ اور ’کودومو وا نان نِن ایمَس کا‘ میں سے کونسا جملہ درست ہے؟
’آریمَس‘ اور ’اِیمَس‘ کے فرق کی وضاحت کریں۔

بنیادی طور پر ’اِیمَس‘ جاندار یا حرکت کرنے والی چیزوں کے لیے، جبکہ ’آریمَس‘ بے جان یا غیر متحرک اشیاء کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

مثال کے طور پر سبق نمبر 21 میں ’توکے دائی نو ناکا نی اِیمَس‘ یعنی ’ گھنٹہ گھر کے اندر ہوں‘۔ اسی طرح سبق نمبر 11 میں آپ ’اوماموری وا آریمَس کا‘ یعنی ’ کیا (آپ کے پاس) تعویذ ہے‘ سیکھ چکے ہیں۔ چنانچہ آپ کے سوال کا درست جواب یہ ہے کہ بچوں کی تعداد پوچھنے کے لیے ’اِیمَس‘  کا استعمال کرتے ہوئے یوں پوچھا جائے گا۔ ’کودومو وا نان نِن ایمَس کا‘۔

مثال کے طور پر سبق نمبر 21 میں ’توکے دائی نو ناکا نی اِیمَس‘ یعنی ’ گھنٹہ گھر کے اندر ہوں‘۔ اسی طرح سبق نمبر 11 میں آپ ’اوماموری وا آریمَس کا‘ یعنی ’ کیا (آپ کے پاس) تعویذ ہے‘ سیکھ چکے ہیں۔ چنانچہ آپ کے سوال کا درست جواب یہ ہے کہ بچوں کی تعداد پوچھنے کے لیے ’اِیمَس‘  کا استعمال کرتے ہوئے یوں پوچھا جائے گا۔ ’کودومو وا نان نِن ایمَس کا‘۔

ماضی میں اپنے اہل خانہ کے لیے کسرنفسی کے اظہار کے طور پر ’آریمَس‘  کا لفظ بھی استعمال کیا جاتا تھا۔ اس لیے جاپانی کی بعض قدیم کتابوں میں اب بھی یہ لفظ مل سکتا ہے۔ لیکن موجودہ دور میں ایسی صورتحال کے لیے معیاری لفظ ’اِیمَس‘ ہی ہے۔

اسے اس آسان مثال سے یوں سمجھا جا سکتا ہے۔
’تالاب میں مچھلیاں ہیں‘ کی جاپانی ہوگی ’اِکے نی سَکانا گا اِیمَس‘۔ چونکہ تالاب میں زندہ مچھلیاں ہیں اس لیے ’اِیمَس‘  کا استعمال کیا گیا۔ لیکن فریج میں مچھلیاں زندہ حالت میں نہیں ہوتیں، اس لیے ’آریمَس‘  کا استعمال کرتے ہوئے یوں کہا جائے گا۔ ’ریزوکو نی سَکانا گا آریمَس‘۔